Yawar is well known for his distinct style in Urdu poetry and prose, Along with traditional and most popular genres of Ghazal and Nazm (Poem) he is also known for writing poetry for children. His works include his original poems and poetic translations of selected poems of Dr. Suess. He also takes deep interest in music and composed and sang several songs including his own children's poems and released an album titled Bhalu Goshe. Amongst his other contributions is a powerful platform for Urdu literature GhazalSara.org (formerly SukhanSara.com) which contains poetry from classical and notable poets of recent times. He is using the same platform to publish Urdu and Hindi books in USA which are distributed globally at local rates. He is a software developer by profession and currently works as a senior software solutions architect in one of world's largest consulting companies Deloitte. Munazza Maajed is an accomplished free-lance artist currently residing in Rawalpindi, Pakistan. She is famous for her charcoal and pencil portraits and computer animation.
یاور کی شاعری جذبوں کی شاعری تو ہے ہی مگر انسانی رویوں کیساتھ ساتھ ان کی آنکھ بھر آسمان میں ، ہفت رنگ آسمان ، زمین و آسمان کے مہملوں میں چھپے رفتگان، رقص کرتے مرغزار و بیابان، پرندوں کی بے تکان اڑان، مہ و انجم کے جھلملاتے ایوان، سورج کے سلگتے شمشان، شام کے قرمزی آنچل کا دھیان، احمریں شفق کی گلابی مسکان، بپھرتے سمندر کا جذبۂ ایقان، بارانِ رحمتِ یزدان، عشق و محبت کی ان کہی داستان ، وصال و ہجر کا مر مریں بیان، سچے رویوں کا قدم قدم پر فقدان، درد و غم کے آنسوؤں بھرے عنوان، غرضیکہ جو کچھ بھی آنکھ دیکھ سکتی ہے یا دماغ سوچ سکتا ہے یاور نے اسے پردۂ قرطاس پر بخوبی بکھیرا ہے۔ یاور اپنی شاعری سے ورق ورق رنگ بکھیرتے ہیں، منظروں کو تصویر کرتے ہیں اور قاری واقعتاً اس منطر کو اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھ پاتا ہے سیما نقوی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یاور ماجد کی شاعری ہجر کا نوحہ ہے اکیسویں صدی کا شاعر اپنے وجود اور کائنات میں بکھرے سوالوں کی سائنسی نوعیت اور توجیہ سے آگاہ ہے ۔ اشیا ، وجود اور علم کی غیر حتمیت اس کے دل و دماغ میں اضطراب پیدا کرتی ہے اور انہی سیمابی کیفیات سے اسکا شعر جنم لیتا ہے یاور ماجد اسی تشکیک سے رایئگانی کشید کرتا ہے مشاہدہ تجزیہ اور تفکر اسکے شاعرانہ وجود کو زندہ رکھے ہوئے ہے۔ ڈوبتا سورج ، چاندنی میں ڈوبی فضا ،سرمگیں افق پر بنتی مٹتی شبیہیں ، خلاوں میں پھیلے بے انتہا اندھیرے ، کمرے کی پراسرار خاموشی میں رفتگاں کی آوازوں کی بازگشت اور غم_ دوراں سب ملکر آنکھ بھر آسمان کی دنیا تشکیل کرتے ہیں اس دنیا میں اعتراف ہے مفاہمت ہے بے انتہا تفکر کی پاداش میں برپا لہروں کی نغمگی ہے یاور ماجد اپنے قاری سے دوستی کر لیتا ہے اس سے دل کی بات کہتا ہے اور اس کے دل کی سنتا محسوس ہوتا ہے یاور کی کتاب پڑھ کر میں اسکی خوبصورت روح کو دیکھ سکتا ہوں اسکا غم محسوس کر سکتا ہوں شائد یہی سچی شاعری کا ماحصل ہے ۔یاور ماجد کو اس خوبصورت کتاب کی ڈھیروں مبارکباد اللہ اس سفر میں یاور کا حامی ہو۔ شعیب افضال۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
![]() |
Ask a Question About this Product More... |
![]() |